khirki waali Seat by Ahmed Hassan Noori

Auther
0

 

Bas ka safar by Ahmed Hassan Noori
khirki waali Seat by Ahmed Hassan Noori

 کھڑکی والی سیٹ ائے احمد حسن نوری

اکثر اوقات دیکھا گیا ہے سفر کے دوران لوگوں کی اکثریت کھڑی والی سیٹ کا انتخاب کرتی ہے۔ مگر نفسیات کہتی ہے کہ اگر آپ کھڑی والی سیٹ کا انتخاب کرتے ہیں تو آپ تنہائی پسند شخص ہیں یاں شدید تنہائی کا شکار ہیں۔ اب اگر ہمارے پاکستانیوں کی بات کریں تو یہاں لوگ جان بوجھ کر لڑ جھگڑ کر کھڑی والی سیٹ لیتے ہیں۔ میں آپ کو ایک سفر کی روداد سناتا ہوں میں منڈی بہاوالدین سے کھاریاں سفر کر رہا تھا گرمی کے دن تھے تو مجھے فل وقت لوکل بس ہی ملی میں پہلے جا کر ایک کھڑی والی سیٹ پر بیٹھ گیا، ایسا میں نے کیوں کیا میں بعد میں وضاحت دوں گا کچھ ہی دیر بعد بس چلی اور روشن پورا قبرستان کے باہر کچھ دیر کو ٹھہری وہاں سے کچھ ایک خواتین بس میں سوار ہوئیں تھیں۔( اب یہ مت کہیے گا کہ میری ہر تحریر میں خواتین روشن پورا کی طرف سے ہی کیوں سوار ہوتی ہیں ایسا اس لیے کہ بس وہاں کچھ دیر کو رکتی ہے۔) میں موبائل میں مگن اپنے بڑے پروجیکٹ کا اسکرپٹ لکھ رہا تھا ساتھ ہی ساتھ باہر کے مناظر سے لطف اندوز ہو رہا تھا دراصل مجھے کچھ سینز لکھنے کے لیے ہی کھاریاں کینٹ جانا تھا۔ خیر میں واپس اصل کہانی کی طرف آتا ہوں۔ کچھ ہی دیر بعد وہ دونوں خواتین میری توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکی تھیں( اگرچہ میری توجہ حاصل کرنا خاصہ مشکل عمل ہے)، وہ دونوں خواتین کنڈکٹر سے لڑ رہی تھی کہ انھیں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھنا ہے اور بس بیٹھنا ہے جبکہ وہ کنڈکٹر بھی خاصا کایاں شخص تھا وہ بھی خاصہ خواتین کا سا انداز اپنانے ان سے بحث کر رہا تھا کہ باجی میں توہانوں بس والی سیٹ کیتھوں دواں ایتھے اے ہی سیٹ خالی وے جیڑی میں توہانوں دے دیتی وے۔" 
(باجی میں آپ کو بس والی سیٹ کہاں سے دوں یہاں ایک ہی سیٹ خالی ہے جو میں آُپ کو دے چکا ہوں) خیر کافی دیر کی بحث و تکرار کے بعد وہ دونوں خواتین مجبوراً اُسی سیٹ پر بیٹھ گئیں تھیں، میں یہ سارا منظر بڑی دلچسپی سے دیکھ رہا تھا کیوں کہ میں نے نفسیات میں یہ پڑھ رکھا تھا کہ کھڑی والی سیٹ منتخب کرنے والا شخص شدید تنہائی کا شکار ہوتا ہے مگر پاکستان کی بسوں میں سفر کرنے والے لوگوں کو دیکھ قطعی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ یہ تنہائی کا شکار افراد کی فہرست میں شامل ہو سکتے ہیں۔ تک مجھے میری ایک ساتھی کی کہتی بات شدت سے یاد آئی کہ نفسیاتی قواتین علاقے کے اعتبار سے بدلتے رہتے ہیں۔ یہ سفر میرے بڑے مزے کا رہا میری سوچ میں کئی ایک مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ اس بات سے انکار نہیں کہ فرائڈ نے سائیکالوجی میں بڑا کام کیا مگر یہ بات بھی ماننے والی ہے کہ اس کے پیش کیے گئے ماڈلز میں کہیں نا کہیں خلا ضرور رہا۔
اب واپس سے میری طرف آتے ہیں میں کھڑی والی سیٹ کو ترجیح اس لیے بھی دیتا ہوں کہ دوران سفر مجھے اکیٹو رہنا پسند ہے میں باہر کے مناظر سے لطف اندوز ہوتے سفر کرتا ہوں اکثر اوقات میرا کیمرا میرے ساتھ ہوتا ہے جس کی مدد سے میں باہر کے مناظر عکس بند کرتا جاتا ہوں کچھ لکھنے کی عادت ہے تو ایسے میں یہ مناظر عکس بندی میں میرے بڑے کام آتے ہیں میں اس وجہ سے کھڑی والی سیٹ کا انتخاب کرتا ہوں مگر میں کسی بھی تنہائی کا شکار نہیں……………… میری فیلڈ سے وابستہ لوگ بہت کم تنہائی کا شکار ہوتے ہیں۔

احمد حسن نوری پی ایف اے سائیکالوجی

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !