![]() |
| تجھے عشق ہو تو پتا چلے میری کہانی،ہر اس شخص کی کہانی جس نے کبھی محبت کی اور اس میں دھوکا کھایا ہے۔ |
Tujhy Ishq Ho Tu Pata Chaly
تجھے عشق ہو تو پتا چلے۔
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تیرا دل کرچیوں میں توڑے وہ
دل توڑ کر جوڑے وہ ۔
تو ظلم سہے پھر کچھ نا کہے
تیرے لبوں کو اس طرح سے جوڑے وہ
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تیری سانسوں میں وہ شامل ہو
تیرے خون میں وہ بہا کرئے
اسے دیکھنے کی تجھے آس ہو
وہ تیرے پاس ہو کر بھی نا پاس ہو
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تو اسے دیکھ کر رُخ پھیر دے
وہ تجھے زلف میں یوں گھیر دے
وہ تجھے دیکھنے کو تیرے پاس ہو
تو کہے تو مجھ سے دور ہو ۔
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تو بے چین ہو ذرہ ذرہ
تو روئے اور یوں ہی سوئے
تجھے اس درد کی نا دوا ملے
تو دوا کرئے نہ شفا ملے
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
کسی اور کی باہوں میں اس کی شام ہو
تیری ہی آنکھوں سے سرے عام ہو۔
تیری آنکھ سے پانی بہے
تو روک کر بھی نا روک سکے ۔
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تیری محفلیں بھی نیلام ہوں
تیری چاہتیں بھی برباد ہوں
تجھے روشنی نا نصیب ہو
وہ تیرے چاہ کر بھی نا قریب ہو
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
تیرے در پر بھی ہوں بارشیں
تجھے بھیگنے کی چاہ بھی ہو
نوری نا ہو جو تیرے نصیب میں
وہ خواہش ہی تیری رقیب ہو ۔
تجھے عشق ہو تو پتا چلے
رب ایسی بھی تو سزا کرئے
السلام علیکم!میرا نام احمد حسن نوری ہے،تجھے عشق ہو تو پتا چلے سیریز مجھ نا چیز کی تخلیق کردہ ہے۔یہ صرف ایک کہانی نہیں ہے۔میں نے اس کا نام اپنی ایک عزل پر رکھا،جو کہ میرے دل کے بہت قریب ہے،اتنی کہ اب تو میں شاید خود بھی نہیں جانتا کہ کتنی؟لیکن یہ عزل میرے دل کے بہت قریب ہے اسی طرح یہ ناول اس سے جڑے تمام کردار مجھے بہت پسند ہیں۔میں کوشش کر رہا ہوں کہ میں اس کے کرداروں کے ساتھ انصاف کر سکوں اور جو قلم کا حق ہے وہ ادا کر سکوں۔اب میں اس میں کتنا کامیاب ہوا ہوں یا ہو رہا ہوں یہ تو آپ لوگ ہی بنا سکتے ہیں۔
اس ناول کو لکھتے ہوئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے مجھے جن کا مقابلہ میں کر رہا ہوں۔ظاہر سی بات ہے کرنا بھی پڑے گا کیونکہ کچھ بھی آپ کا تھالی میں پروس کر نہیں دیا جاتا۔محنت آپ کو خود کرنا پڑتی ہے۔


